• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 35187

    عنوان: میرے والدین نے مجھ سے کہا تم اپنی بیوی کو طلاق دیدوجو میں نے نہیں کیا۔ پھر والد صاحب گر گئے اور اس طرح کی حرکت کرنے لگے جیسے کہ دل کا دورہ پڑگیاہو مگر اب بھی طلاق دلوانے پر مصر تھے، میر ی بیوی یہ سب دیکھ رہی تھی۔ والد صاحب کی زندگی کی خاطر میں نے بیوی کو طلاق دیدی جو میری مرضی کے مکمل خلاف تھا۔ سات آٹھ گھنٹوں کے بعد میں نے اپنی بیوی سے معذرت کی کہ میں تم کو طلاق دینا نہیں چاہتاتھا مگر اس وقت والد صاحب کی زندگی کے لیے میں نے ایسا کیاتھا۔ براہ کرم، بتائیں کہ اس سے طلاق واقع ہوگئی یا نہیں؟

    سوال: میرے والدین نے مجھ سے کہا تم اپنی بیوی کو طلاق دیدوجو میں نے نہیں کیا۔ پھر والد صاحب گر گئے اور اس طرح کی حرکت کرنے لگے جیسے کہ دل کا دورہ پڑگیاہو مگر اب بھی طلاق دلوانے پر مصر تھے، میر ی بیوی یہ سب دیکھ رہی تھی۔ والد صاحب کی زندگی کی خاطر میں نے بیوی کو طلاق دیدی جو میری مرضی کے مکمل خلاف تھا۔ سات آٹھ گھنٹوں کے بعد میں نے اپنی بیوی سے معذرت کی کہ میں تم کو طلاق دینا نہیں چاہتاتھا مگر اس وقت والد صاحب کی زندگی کے لیے میں نے ایسا کیاتھا۔ براہ کرم، بتائیں کہ اس سے طلاق واقع ہوگئی یا نہیں؟

    جواب نمبر: 35187

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 1734=1208-11/1432 صورت مسئولہ میں اگر آپ نے اپنی بیوی کو طلاق دیدی ہے گو آپ کی مرضی طلاق دینے کی نہ تھی تو بھی آپ کی بیوی پر طلاق واقع ہوگئی، اگر الفاظ طلاق کی وضاحت سے دوبارہ سوال کیا جائے تو اس کی صراحت کردی جائے گی کہ کتنی طلاق واقع ہوئی اور دوبارہ آپکی بیوی آپ کی زوجیت میں آسکتی ہے یا نہیں؟ اگر آسکتی ہے تو اس کا طریقہ کیا ہوگا؟


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند