• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 604476

    عنوان:

    سگی بہن سے لاعلمی میں نکاح ہوگیا

    سوال:

    صورت مسئلہ یہ ہے کہ ایک شخص نے ایک خاتون سے نکاح کیا اور اس کے تین چار بچے بھی ہوگئے یونہی زندگی گزر رہی تھی کہ وہ شخص اپنی زوجہ کی گزشتہ زندگی کے متعلق تحقیق کرنے لگا تو تحقیق بسیار کے بعد اس کو یہ بات معلوم ہوئی کہ وہ خاتون اس کی وہ گمشدہ بہن ہے جو بچپن میں گم ہوگئی تھی ،، اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وہ شخص جس نے اپنی سگی بہن سے لا علمی میں نکاح کرلیا ہے ،، اس کے متعلق اب کیا حکم ہے ، کیا اس کے نکاح کی بقا کی کوء صورت ہوسکتی ہے ،؟, اور اس کی اولاد کا کیا حکم ہے ،؟ کیا ان بچوں کا نسب اس شخص سے ثابت ہوگا ؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب دیکر شکریہ کا موقع فراہم کریں۔

    جواب نمبر: 604476

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1011-924/B=01/1443

     شخص مذکورہ کا لاعلمی میں اس خاتون کے ساتھ جو نکاح ہوا وہ صحیح ہوا۔ اور جو تین چار بچے ہوئے وہ بھی صحیح النسب ہوئے۔ اب اگر تحقیق کے بعد یہ معلوم ہوا کہ شخص مذکور کی بیوی اس کی سگی بہن ہے جو اپنے بچپن میں گم ہوگئی تھی تو شخص مذکور کو چاہئے کہ اس سے علیحدگی اختیار کرے۔ آئندہ ہمبستری نہ کرے اور اسے اپنی سگی بہن سمجھ کر رکھے۔ اس کی ہمبستری، نکاح اور جو کچھ بھی ہوا ہے وہ سب دونوں کی لاعلمی میں ہوا ہے، وہ اللہ کے نزدیک معاف ہے۔ اب علیحدگی کے بعد نکاح ختم تصور کیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند