معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 165132
جواب نمبر: 16513201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:2-4-sd=1/1440
جی ہاں! حالت حمل میں بھی طلاق واقع ہوجاتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
لڑکی کے والدین نے اس کو خلع کرانے پر مجبور کیا اور اس نے اپنے شوہرسے ایک اسٹیمپ پیر پر خلع کا مطالبہ کیا۔ شوہرنے نوٹری پبلک کے سامنے اسی اسٹمپ پیپر پر خلع دیدیا، اور وہ اپنے گھر میں عدت کی مدت گذار رہی ہے۔ واضح رہے کہ کسی قاضی یا کورٹ نے خلع نہیں کرایا، تو کیا یہ خلع درست ہے؟اب بیوی یا اس کے شوہر کو اپنی غلطی کا احساس ہوگیا ہے اور وہ رجوع کرنا چاہتے ہیں تو کیا رجوع کرنا کافی ہوگا یا دوبارہ یا شادی کرنی ہوگی؟کس طرح نکاح بر قرار ہوگا؟نکاح کے لیے حلالہ کی ضرورت تو پیش نہیں آئے گی؟ کتنے دنوں تک رجوع کرسکتے ہیں؟
3464 مناظرگیارہ
سال پہلے میرے دوست نے ایک عیسائی لڑکی سے شادی کی اور اس نے اس کو اسلام قبول
کروایا اس کے بعد کچھ غلط فہمیوں کی وجہ سے وہ لوگ ایک دوسرے سے علیحدہ ہوگئے اور
ایک دوسرے سے کبھی بھی رابطہ نہیں قائم کئے۔ او ر2005میں اس عورت نے ایک دوسرے مرد
کے ساتھ شادی کر لیا اوراس کے اس سے دو بچے ہیں لیکن اس کے شوہر نے اس کو طلاق دے
دی اور وہ اپنے دوبچوں کے ساتھ رہ رہی ہے۔ اب میرا دوست اس کو دوبارہ قبول کرنا
چاہتاہے۔ تو ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کیا اس کے ساتھ نیا نکاح کرکے اس کو دوبارہ
قبول کرنا ممکن ہے؟
حلالہ کے بارے میں اسلامی قانون بتائیں ، کیا یہ جائز ہے یا نا جائز؟ برا ہ کرم، قرآن و حدیث کے حوالے سے جواب دیں۔
4050 مناظر