معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 148394
جواب نمبر: 14839401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 583-1511/L=1/1439
صورتِ مسئولہ میں حنیف کا قول لغو شمار ہوگا اور اس کے لیے کسی بھی عورت سے نکاح کرنے کی گنجائش ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اگر سسر اپنی بہو کا بوسہ لے اور اس کو مس کرے (جبکہ مجامعت وغیرہ نہ کرے) تو کیا بیوی کے اپنے شوہر کو یہ بتانے پر شوہر اس کو اپنی بیوی مان سکتاہے یا نہیں؟ اپنی بیوی سے یہ حقیقت سننے کے بعد شوہر اپنی بیوی کے ساتھ اور خود اپنے باپ کے ساتھ کیسا سلوک کرے گا؟ اس طرح کی حرکت سے بچنے کے لیے آئندہ کیا قدم اٹھایا جانا چاہئے؟
4451 مناظراگر
کوئی شخص جو کہ نکاح میں ہے لیکن اس نے کبھی بھی اپنی بیوی سے تنہائی میں ملاقات
نہیں کی ہے اس نے اپنی بیوی کو ایک طلاق دی۔ لیکن اگر اس کی نیت ایک سے زائد طلاق
کی تھی لیکن اس نے زبانی طور پر ایک ہی طلاق دی (اپنے دل میں ایک سے زائد کی نیت
کے ساتھ)، تو کیا یہ ایک شمار ہوگی یا زیادہ؟
میری شادی کو پانچ سال ہوئے کوئی اولاد نہیں ہے
ہم کویت میں ہیں۔ ابھی تک ٹھیک چل رہا تھا ہم میں کبھی تکرار ہوجاتی تھی، اب بیوی
کے کام پر لگنے کے بعد کسی نے کہہ دیا کہ اولاد نہیں تو خلع لے کر الگ ہوجاؤ۔ بیوی
خلع چاہتی ہے اور میں نہیں چاہتا۔ بیوی خلع کے لیے کسی کو بھی بلانا نہیں چاہتی۔ میرا
کہنا ہے گھر پر چل تیرے ماں باپ کی حاضری میں تجھے خلع کر دوں گا۔ اور وہ انڈیا
جانا نہیں چاہتی ۔کیا میرا یہ کہنا غلط ہے؟
”آپ کی بہن پھٹ جائے“ کہنے کا حکم؟
4624 مناظرمجھے طلاق کے بارے میں آپ کی مدد درکار ہے۔ میری بہن کی شادی ایک شخص سے پانچ سال پہلے ہوئی۔ جس دن سے اس کی شادی ہوئی تب سے وہ سخت پریشانی کی زندگی گزار رہی ہے۔ شروع میں ہم نے سوچا کہ چیزیں معمول پر آجائیں گیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ میاں بیوی کے درمیان اس رشتہ نے ان کی شادی شدہ زندگی سے متعلق بہت سارے اختلافات ثابت کئے ہیں۔یہ خراب ہی ہوتا گیا۔بات اس حد تک خراب ہوگئی کہ اس کو اپنا گھر چھوڑنا پڑا اور آخر کار گزشتہ سال اپنے والدین کے گھر واپس آنا پڑا۔ مصیبتوں کے پہاڑ جس کو اس کو برداشت کرنا پڑا وہ صاف طورپر بے رحم اور غیر انسانی تھے۔اب بیوی نے طلاق لینے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ واحد حل لگتا ہے۔ میں ان تمام ممکنہ طریقوں اور عمل کے بارے میں جاننا چاہتا ہوں جس کو اسلام نے عورتوں کے لیے اپنی ذاتی عزت کے لیے لڑنے کے لیے متعین کیا ہے ۔ ہم بنارس کی ایک متوسط فیملی سے تعلق رکھتے ہیں ۔ طلاق ایک حرام معاملہ ہونے کی وجہ سے ہمارے معاشرہ میں بیوی کی قبولیت سے عمل میں نہیں آتا ہے۔ عورت اپنا حق جاننا چاہتی ہے تاکہ وہ اپنے حق کے لیے لڑسکے۔
1779 مناظر