عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 57318
جواب نمبر: 57318
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 275-228/D=3/1436-U پہلے آپ منی اور مذی میں فرق سمجھ لیجیے، منی گاڑھا مادہ ہوتا ہے جو شہوت کے ساتھ اچھل کر نکلتا ہے، اوراس کے نکلنے کے بعد شہوت ختم ہوجاتی ہے، بدن میں کسل آجاتی ہے، اورمذی غلط خیالات یا شہوت کی باتیں کرنے یا شہوت کے ساتھ نظر کرنے کے وقت بغیر اچھال کے نکلتی ہے اوراس کے نکلنے سے شہوت ختم نہیں ہوتی، منی گاڑھی ہوتی ہے اورمذی پتلی۔ منی کے نکلنے کے بعد غسل واجب ہوتا ہے اور مذی کے نکلنے سے غسل واجب نہیں ہوتا ہے بلکہ صرف وضو ٹوٹ جاتا ہے، مذی خواہ زیادہ مقدار میں نکلے یہی حکم ہے، البتہ منی اور مذی دونوں چیزیں نجس ہیں؛ لہٰذا اگر کپڑے پر لگ جائیں تو اس کو اچھی طرح دھونا ضروری ہوتا ہے بغیر دھوئے نماز درست نہیں؛ لیکن اگر اچھی طرح دھونے کے بعد بھی بدبو ختم نہ ہو تواس میں حرج نہیں صرف بدبو کا کوئی اعتبار نہیں۔ جب شریعت نے مذی سے غسل واجب نہیں کیا اسی طرح صرف بدبو کو غیر معتبر ٹھہرایا تو اب خواہ مخواہ شک وتردد میں نہ پڑیں۔ غلط خیالات سے بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ اپنے دل میں خدا کا خوف پیدا کریں اور زبان سے اس کا ذکر کرتے رہیں اور ہروقت یہ تصور کریں کہ خدا مجھے دیکھ رہا ہے اور میرے دل میں آنے والے تمام اچھے برے خیالات سے واقف ہے۔ بدنگاہی فحش لٹریچر پڑھنے، فحش تصاویر دیکھنے سے بچنے کا اہتمام کریں خواہ دل پر کتنا ہی جبر کرنا پڑے، شہوانی خیالات آنے کے وقت دل کسی مباح کام کی طرح متوجہ کرلیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند