عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 18101
میرے
ایام میں خرابی چل رہی ہے۔ 20/اکتوبر2009کو نو دنوں تک یعنی 28/اکتوبر2009تک خون
شروع ہوا، اس کے گیارہ دن کے بعد یعنی 7/نومبر2009کو خون دوبارہ شروع ہوا اور اب
تک یعنی 15/نومبر 2009تک خون رکا نہیں ہے۔ عموماً حیض کا وقت نو سے دس دن تک رہتا
ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا یہ حیض کا خون ہے یا استحاضہ کا؟ کیا مجھ کو نماز پڑھنا
چاہیے یا نہیں؟
میرے
ایام میں خرابی چل رہی ہے۔ 20/اکتوبر2009کو نو دنوں تک یعنی 28/اکتوبر2009تک خون
شروع ہوا، اس کے گیارہ دن کے بعد یعنی 7/نومبر2009کو خون دوبارہ شروع ہوا اور اب
تک یعنی 15/نومبر 2009تک خون رکا نہیں ہے۔ عموماً حیض کا وقت نو سے دس دن تک رہتا
ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا یہ حیض کا خون ہے یا استحاضہ کا؟ کیا مجھ کو نماز پڑھنا
چاہیے یا نہیں؟
جواب نمبر: 18101
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل):2030=1607-1/1431
طہر (پاکی) کی کم سے کم مدت پندرہ دن ہے، اگر بندرہ دن سے پہلے دوبارہ خون آجائے تو وہ ایسا ہی ہے جیسے شروع سے آپ کو پندرہ دن خون آئے، ایسی صورت میں آپ کو جتنے حیض آنے کی عادت ہو وہ حیض ہے بقیہ استحاضہ، مثلاً صورت مسئولہ میں آپ کو دس دن کی عادت تھی تو ایک دن اورحیض کا مانا جائے گا اور بقیہ استحاضہ (بیماری) کا خون ہوگا، اور اگر آپ کو نو دن کی عادت تھی تو دوبارہ گیارہ دن بعد جو خون آیا وہ سب استحاضہ (بیماری) کا خون کہلائے گا، ان ایام میں آپ کو اسی حالت میں نماز ادا کرنی ہوگی، بہشتی زیور میں حیض واستحاضہ کے بارے میں تفصیل سے حکم موجود ہے، آپ اس کا مطالعہ کرلیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند