• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 21218

    عنوان:

    حضرت میں عورتوں کے متعلق جب غلط سوچتا ہوں تو میرے جسم سے مزی بہت کثرت سے خارج ہوتی ہے، کہ میرے کپڑے بھیگ جاتے ہیں لیکن جوش میں کچھ کمی ہوجاتی ہے، ڈاکٹر حضرات کہتے ہیں کہ بعض اوقات منی بھی بغیر کودے زیادہ سوچنے سے نکل جاتی ہے۔ معلوم یہ کرنا چاہتا ہوں کہ کیا مجھے اس کثرت مذی سے غسل فرض ہوجاتا ہے۔

    سوال:

    حضرت میں عورتوں کے متعلق جب غلط سوچتا ہوں تو میرے جسم سے مزی بہت کثرت سے خارج ہوتی ہے، کہ میرے کپڑے بھیگ جاتے ہیں لیکن جوش میں کچھ کمی ہوجاتی ہے، ڈاکٹر حضرات کہتے ہیں کہ بعض اوقات منی بھی بغیر کودے زیادہ سوچنے سے نکل جاتی ہے۔ معلوم یہ کرنا چاہتا ہوں کہ کیا مجھے اس کثرت مذی سے غسل فرض ہوجاتا ہے۔

    جواب نمبر: 21218

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 616=417-4/1431

     

    مذی کا خروج موجب غسل نہیں اگرچہ کثرت سے خارج ہو، حضرت علی رضی اللہ عنہ کو کثرت سے مذی آتی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں وضو کا حکم دیا، ہاں اگر کبھی آلہ میں انتشار کے بعد لذت کے ساتھ گاڑھی رطوبت نکلے اور اس کے بعد اعضاء میں فتور (سستی) پیدا ہوجائے تو غسل واجب ہوجائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند