• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 173989

    عنوان: بال پین کی لکیروں کے ساتھ وضو اور غسل ہوسکتا ہے یا نہیں؟

    سوال: کیا بال پین کی لکیر ہاتھوں پر لگ جائے یا سیاہی اور اس دوران واجب غسل کرے ... اور وہ لکیر کے اثرات موجود ہو تومیرا وضو اوغسل صحیح ہوگا ؟ ہمیں کس طرح پتہ چلے گا کہ پانی جلد تک پہنچا ہے یا نہیں ...... میں ایک ا سٹوڈنٹ میرے ہاتھوں پر اکثر نشانات ہوتے ... غسل کے بعد بھی ۔ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 173989

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:120-111/N=3/1441

    رنگ اور چکناہٹ وغیرہ، جسم تک پانی پہنچنے میں رکاوٹ نہیں ہوتی ہے؛ لہٰذا اگر ہاتھ وغیرہ پر بال پین کی لکیر لگ جائے تو اس سے واجب غسل یا وضو پر کوئی فرق نہیں پڑے گا ، یعنی: بال پین کی لکیر کے باوجود وضو اور غسل ہوجائے گا۔

    مستفاد: ولا یمنع الطھارة ونیم أي: خرء ذباب وبرغوث لم یصل الماء تحتہ وحناء ولو جرمہ، بہ یفتی ودرن ووسخ عطف تفسیر، وکذا دھن ودسومة وتراب وطین الخ (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الطھارة، ۱: ۲۸۸، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، قولہ: ”ودسومة“: ھي أثر الدھن، قال في الشرنبلالیة: قال المقدسي: وفي الفتاوی: دھن رجلیہ ثم توضأ وأمر الماء علی رجلیہ ولم یقبل الماء للدسومة جاز لوجود غسل الرجلین اھ (رد المحتار)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند