عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 163237
جواب نمبر: 16323701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1172-1003/D=10/1439
تراویح کی نماز سنت موٴکدہ ہے بلا عذر ترک کرنا گناہ ہے اگر جماعت چھوٹ جائے تو تنہا پڑھ لیں اس سے بھی نماز تراویح ادا ہوجائے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
لیلة
القدر: ہم بہت سارے مسلمان رمضان کی ستائیسویں شب کو بطور لیلة القدر کے مناتے
ہیں۔ کیا یہ درست ہے؟ کیانبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس ستائیسویں شب کو
درمیان میں یعنی تقریباً ایک بجے کے قریب دو رکعت نماز ادا کی ہے؟ اگر ایسا ہے، تو
یہ نماز کس درجہ میں آتی ہے فرض، سنت یا نفل؟ ہم لوگ اس خاص رات کو دو رکعت نماز
ادا کرتے ہیں سنت کی نیت سے کیوں کہ ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو
ادا کیا ہے۔ (یہ دو رکعت نماز عشاء کی نماز کے علاوہ ہے۔ کیا ہم ایسی نیت کرنے میں
درست ہیں؟
ہمارے یہاں کچھ لوگ ہر سال رمضان میں ایک شب شبینہ کرتے ہیں، اس کا طریقہ یہ ہوتاہے کہ کچھ حفاظ جمع ہوتے ہیں اور لمبی لمبی تلاوت کرتے ہیں، باقی سارے لوگ بیٹھ کر سنتے ہیں۔یاد رہے کہ یہ تلاوت نفل یا کسی نماز میں نہیں ہوتی ہے اور نہ ہی اس کو دین کا کوئی حصہ سمجھتے ہیں اور نہ سکسی پر شامل ہونے کا جبر ہوتاہے۔ کیا عمل درست ہے؟
308 مناظرمیں چائنا میں رہتا ہوں یہاں پر رمضان کا
مہینہ سعودی میں رمضان کے ساتھ شروع ہوتاہے۔ جب کہ پاکستان میں اس سے ایک یا دو دن
کا فرق ہوتاہے۔ اب میرا سوال یہ ہے کہ ان ممالک میں اتنا فاصلہ تو ہے نہیں کہ چاند
اتنے فرق سے نظر آئے۔ خیر سوال یہ ہے کہ ایسی صورت میں شب قدر کااندازہ کیسے کریں
گے؟کیوں کہ ایسا نہ ہو کہ کچھ لوگ جس رات کو شب قدر سمجھیں وہ شب قدر نہ ہو بل کہ
کوئی جفت رات ہو۔ آپ بتائیں کہ کیا کیا جائے، کیوں کہ شب قدر صرف کسی ایک جگہ مکمل
ٹھیک ہو گی، تو ایسی صورت میں عام لوگ کیا کریں؟