عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 162607
جواب نمبر: 162607
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1048-881/N=10/1439
صورت مسئولہ میں جب آپ کو ناک اور منھ میں پانی ڈالتے وقت روزہ یاد نہیں تھا تو آپ کے روزے پر کوئی فرق نہیں پڑا اگرچہ پانی کا کچھ حصہ حلق کے نیچے اتر گیا ہو۔
وإن تمضمض أو استنشق فدخل الماء جوفہ إن کان ذاکراً لصومہ فسد صومہ وعلیہ القضاء، وإن لم یکن ذاکراً لا یفسد صومہ کذا فی الخلاصة وعلیہ الاعتماد (الفتاوی الھندیة، کتاب الصوم، الباب الرابع فیما یفسد وما لا یفسد ، ۱: ۲۰۲، ط: المطبعة الکبری الأمیریة، بولاق، مصر)، قولہ: ”فسبقہ الماء“:أي: یفسد صومہ إن کان ذاکراً لہ وإلا فلا؛ لأنہ لو شرب حینئذ لم یفسد فھذا أولی (رد المحتار، کتاب الصوم، باب ما یفسد الصوم وما لا یفسدہ، ۳: ۳۷۴، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند