• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 604673

    عنوان:

    جہاں فرائض وغیرہ ادا کرنا مشكل ہووہاں ملازمت كرنا كیسا ہے؟

    سوال:

    کیافرماتے ہیں مفتیان کرام درج ذیل مسئلہ کے بارے میں؟ میں پہلے ایک کمپنی میں کام کرتاتھا لاک ڈاؤن سے تقریبا ڈیڑھ سال قبل اس کمپنی میں کام کرنا چھوڑ یا جب لاک ڈاون لگا تو معاشی حالت خراب ہونے اورکوئی دوسرا ذریعہ نہ ہونے کیوجہ پھر میں فروری میں اسی کمپنی میں جوائنگ کرایا اس ماہ مبارک میں اسی کمپنی میں کام کر رہاہوں جسمیں رات ودن کام ہوتاہے (24گھنٹے )ایک ایک مہینہ پر ٹائم بدلتا ہے یعنی ایک مہینہ کے بعد رات میں کام کرنے والے دن میں ہو جاتے ہیں، اور دن میں کام کرنے والے رات میں ہو جاتے ہیں، (کبھی کبھی کام کاوقت بدلنے میں ایک مہینہ سے زیادہ ہو جاتاہے ) ابھی میں رات میں کام کرتاہوں جس میں تراویح کی نماز کیلئے کمپنی کی طرف سے کوئی سہولت نہیں ہے کمپنی وقت دینا بھی نہین چاہتی ہے ، تراویح ہی کی وجہ سے میں ایک دن دن میں کام کرنے کیلئے گیا تو مجھ سے یہ کہکر واپس کردیا گیا کہ نہیں ابھی رات ہی میں آناہے سب کا وقت ایک ساتھ بدلے گا، تو میں ایک انچارج کے پاس گیا اور تراویح کے متعلق بات کر کے 12گھنٹہ کی جگہ آٹھ گھنٹہ کام کرنے کی اجازت مانگی تو اس نے دیدی، لیکن دوسرے انچارج 8گھنٹہ جانے پر غصہ ہوتے ہیں اور نازیبا کلمات بکتے ہیں، ایسے میں میں کیاکروں؟ کام چھوڑتاہوں تو معاشی حالت خراب ہوتی ہے اور تراویح کی نماز مل جاتی ہے اور کام کرتاہوں تو تراویح کی نماز فوت ہوتی ہے اور کچھ معاشی حالت درست رہتی ہے ، اس کمپنی میں پنج وقتہ نمازوں کیلئے بھی وقت نہیں ملتاہے ہر روز کمرہ میں آکر قضا کرنا پڑتی ہیں، فی الحال کوئی دوسرا ذریعہ بھی نہیں ہے ایسے میں کیا کیا جائے ؟

    جواب نمبر: 604673

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:933-116T/L=9/1442

     ایسی جگہ ملازمت کرنا درست نہیں جہاں فرائض وغیرہ ادا کرنا بھی دشوار ہو ؛ اس لیے آپ کوشش یہی کریں کہ کوئی اور ملازمت مل جائے جہاں اس طرح کی دشواری نہ ہو اور جب تک ملازمت نہ ملے کم ازکم ایسی کوئی شکل بنائیں کہ فرائض قضاء نہ ہوں، اسی طرح اگر کچھ گھنٹے کی اجرت کٹواکر بھی تراویح کی نماز پڑھ سکتے ہوں تو ایسا کرلیں، رمضان المبارک میں تراویح سے محرومی یقینا ایک بڑی بدنصیبی ہوگی ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند