عنوان: ہمارے پورے شہر میں دیوبندیوں کی صرف ایک ہی مسجد ہے اور ایک ہی مدرسہ ہے باقی ساری مسجدیں بریلویوں کی ہیں۔ کیا ہم اپنے مدرسہ کی چھت پر ایک مسجد بنا سکتے ہیں جس میں جمعہ کی نماز بھی قائم ہوجائے ، کیا اس وجہ سے مدرسہ کی چھت پر مسجد بنا دینا صحیح ہے؟کیا ایسی مسجد میں نماز کا ثواب یقینی طورپر مسجد کے برابر ملے گا؟
سوال: ہمارے پورے شہر میں دیوبندیوں کی صرف ایک ہی مسجد ہے اور ایک ہی مدرسہ ہے باقی ساری مسجدیں بریلویوں کی ہیں۔ کیا ہم اپنے مدرسہ کی چھت پر ایک مسجد بنا سکتے ہیں جس میں جمعہ کی نماز بھی قائم ہوجائے ، کیا اس وجہ سے مدرسہ کی چھت پر مسجد بنا دینا صحیح ہے؟کیا ایسی مسجد میں نماز کا ثواب یقینی طورپر مسجد کے برابر ملے گا؟
جواب نمبر: 2947001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 225=225-2/1432
مذکورہ صورت حال کے پیش نظر مدرسہ کی چھت پر نماز پڑھ سکتے ہیں اور جواز جمعہ کے شرائط پائے جاتے ہوں تو جمعہ بھی قائم کرسکتے ہیں، لیکن وہ شرعی مسجد نہ ہوگی اور نہ مسجد کا ثواب ہوگا؛ بلکہ وہ جماعت خانہ کے طور پر رہے گی، چونکہ نیچے مدرسہ پہلے سے قائم ہے، شرعی مسجد وہ ہوتی ہے کہ ثری سے آسمان تک مسجد ہی ہو اور مسجد کے لیے وقف ہو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند