عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 63022
جواب نمبر: 63022
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 171-171/Sd=3/1437-U اگر آپ ظہر اور عصر کی نماز اُن کے وقت میں پڑھتے ہیں،خواہ بالکل قریب قریب وقت میں پڑھتے ہوں، تو مجبوری کی صورت میں آپ کا اس طرح نماز پڑھنا صحیح ہے؛ البتہ ظہر کے وقت میں عصر کی نماز پڑھنا یا عصر کے وقت میں ظہر کی نماز پڑھنا صحیح نہیں ہے۔ احناف کے نزدیک دو نمازوں کو اس طرح جمع کرنا کہ مثلاً: ظہر کو عصر کے وقت میں یا عصر کو ظہر کے وقت میں پڑھا جائے، جائز نہیں ہے ؛ ہاں صورةً جمع کرنا کہ ظہر کو بالکل آخری وقت میں اداء کیا جائے اور عصر کو اول وقت میں پڑھ لیا جائے، تو ضرورت کے وقت اس طرح دو نمازوں کو جمع کرنا جائز ہے۔ واضح رہے کہ صورت مسئولہ میں مغرب کی نماز بالکل قضاء کر دینا جائز نہیں ہے، نماز دین اسلام کا ایک اہم رکن ہے، اس کو کسی حال میں قضاء کرنا جائز نہیں ہے ،اس لیے آپ مغرب کی نماز بھی کسی طرح پڑھ لیا کریں، نماز تو آفس میں بھی پڑھی جاسکتی ہے، بس تھوڑی سی ہمت کی بات ہے۔ قال اللّٰہ تعالی: ان الصلاة کانت علی الموٴمنین کتاباً موقوتاً (النساء) قال الحصکفي: ولا جمع بین فرضین في وقت بعذر سفر و مطر خلافاً للشافعي، وما رواہ محمول علی الجمع فعلاً لا وقتاً، فان جمع فسد، ولو قدم الفرض علی وقتہ وحرم لو عکس، أي: أخرہ عنہ․․․ (الدر المختار مع رد المحتار: ۲/ ۴۵، ۴۶، کتاب الصلاة،ط: زکریا، دیوبند) ( ۲) آپ کوشش کرتے رہیں اور ”المُعطي“ کا ورد کثرت سے کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند