• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 40506

    عنوان: فرض نماز كے بعد دعا

    سوال: (۱) ہرفرض نماز کے بعد دعا قبول ہوتی ہے جیسا کہ حدیث سے ثابت ہے، میرا سوال یہ ہے کہ جب امام کے ساتھ یا تنہا فرض نماز پڑھ رہاہوں اور قعدہ آخیرہ پڑھ رہا ہوں تو کیا قعدہ آخیرہ میں دعا کو پڑھنا اس حدیث کے تحت آتاہے جس میں کہا گیا ہے کہ فرض نماز کے بعد دعا قبول ہوتی ہے؟ (۲) میں جو دعا قعدہ آخیرہ میں پڑھ رہا ہوں اور اس کا مطلب سمجھ رہا ہوں تو کیانماز کے ساتھ پڑھنے کے بعدا لگ سے دعا مانگنا ضروری ہے؟ (۳) کیا فرض نماز کے بعد حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے اجتماعی دعا ہمیشہ کرنا ثابت ہے؟ (۴) کیا فرض نماز کے بعد حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے اجتماعی دعا جہراًہمیشہ کر نا ثابت ہے اور صحابہ کرام آپ کے پیچھے آمین پڑھتے ہوں؟

    جواب نمبر: 40506

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1633-1263/B=9/1433 (۱) بعض محدثین نے یہ معنی بھی مراد لیا ہے کہ قعدہ اخیرہ کی دعا اس حدیث مذکور کے تحت داخل ہے۔ اور سلام پھیرنے کے بعد جو دعا کی جائے وہ بھی اس کا مصداق ہے۔ (۲) ضروری نہیں ہے، آپ کو اختیار ہے، دعا بعد میں مانگئے اور خوب مانگئے۔ (۳و۴) اجتماعی قصدا دعا کا تو کوئی بھی نماز کے بعد کرنے کا قائل نہیں ہے، تہجد کے وقت ارو پانچوں فرضوں کے بعد دعا کے جلد قبول ہونے کی احادیث آئی ہیں، ان احادیث پر مقتدی اور امام دونوں عمل کریں تو یہ آٹومیٹک اجتماعی صورت بن جاتی ہے۔ علامہ طحطاوی رحمہ اللہ نے لکھا کہ امام دعا کرے اور مقتدی آمین کہتے رہیں۔ (طحطاوی علی مراقی الفلاح)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند