• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 600392

    عنوان: نماز میں كسی چیز كے چھوٹنے كا وہم ہونا

    سوال:

    میں جب بھی نماز شروع کرتا ہوں مجھے پہلی رکعت کے رکوع میں جانے تک یہ وہم ہونے لگتا ہے کہ میں ثناء نہیں پڑھی یا سورہ فاتحہ نہیں پڑھی ، اس کا کیا علاج ہو سکتا ہے ۔ کیا جب دوسری رکعت کے لیے کھڑے ہوں سورہ فاتحہ سے قبل تسمیہ ادا کرنا ضروری ہے ۔ نماز میں تکبیر تحریمہ کے علاوہ تکبیرات کی کیا حیثیت ہے یعنی اگر انسان بھول جائے تو تلافی کی کیا صورت ہے ، اگر نماز میں کچھ زبان سے نکل جائے غیر ارادی طور پر تو کیا سجدہ سہو واجب ہوگا،اگر کسی رکن کی تکبیر بھول جائے تو کیا حکم ہے ؟

    جواب نمبر: 600392

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 153-153/B=03/1442

     جب اس طرح کا وسوسہ آئے تو اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم تین مرتبہ پڑھ کر (تھوک نکالے بغیر) بائیں طرف تھتکار دیں، ان شاء اللہ یہ وسوسہ دور ہوجائے گا۔ دوسری رکعت میں سورہٴ فاتحہ سے پہلے تسمیہ پڑھنا ضروری نہیں ہے، مستحب ہے۔ تکبیر تحریمہ کے علاوہ اور تکبیرات انتقالیہ سنت ہیں فرض نہیں ہیں۔ اگر آدمی بھول جائے تو تلافی کی کوئی ضرورت نہیں۔ ”کچھ نکل جائے“ سے آپ کی کیا مراد ہے اسے واضح کریں تو اس کا جواب لکھاجائے گا۔ اگر رکوع و سجدہ کی تکبیر بھول گیا تو نماز میں کراہت آجائے گی، سجدہٴ سہو واجب نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند