• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 165305

    عنوان: ڈھائی بجے کے بعد ظہر پڑھنا اور گر قضا ہوجائے تو ظہر کب پڑھی جائے؟ عصر یا مغرب بعد سونے کا حکم

    سوال: میں ایک طالب علم ہوں اور مجھے ڈھائی بجے تک کلاس کرنا پڑتاہے، تومیں ظہر کی کب پڑھ سکتاہوں؟اگر میری ظہر کی نماز چھوٹ جائے تو کب پڑھوں؟عصر بعد یا مغرب بعد؟میں یہ بھی جاننا چاہتاہوں کہ کیا عصر اور مغرب کے بعد سونے کے سلسلے میں کوئی مسئلہ ہے؟

    جواب نمبر: 165305

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:40-65/N=2/1440

     (۱): آپ کلاس سے فارغ ہوکر عصر کا وقت شروع ہونے سے پہلے ظہر پڑھ لیا کریں۔

    (۲): اگر خدانخواستہ کبھی ظہر کی نماز قضا ہوجائے تو جب موقع ملے، ادا کرلیں۔ اور اگر آپ صاحب ترتیب ہوں تو پہلے ظہر پڑھیں پھر عصر۔ اور اگر آپ صاحب ترتیب نہ ہوں تو عصر یا مغرب کے بعد بھی ظہر پڑھ سکتے ہیں؛ البتہ عصر کے بعد مسجد وغیرہ میں نہ پڑھیں؛ تاکہ لوگوں کو آپ کی ظہر کی قضا کا علم نہ ہو۔

    وجمیع أوقات العمر وقت القضاء إلا الثلاثة المنھیة(الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، باب قضاء الفوائت، ۲:۵۲۴)، قولہ:”إلا الثلاثة المنھیة“:وھي الطلوع والاستواء والغروب،ح (رد المحتار)، والنظر الدر والرد (کتاب الصلاة، ۲: ۳۰-۳۲، ۳۴، ۳۷) أیضاً، وینبغي أن لا یطلع غیرہ علی قضائہ؛ لأن التأخیر معصیة فلا یظھرھا (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، باب قضاء الفوائت، ۲: ۵۳۹)،قولہ: ”وینبغي الخ “:تقدم في باب الأذان أنہ یکرہ قضاء الفائتة فی المسجد وعللہ الشارح بما ھنا من أن التأخیر معصیة فلا یظھرھا و ظاھرہ أن الممنوع ھو القضاء مع الاطلاع علیہ سواء کان فی المسجد أو غیرہ، قلت: والظاھر أن ینبغي ھنا الوجوب وأن الکراھة تحریمیة الخ (رد المحتار)، وانظر الدر والرد (۲: ۵۸، ۵۹) والفتاوی الرحیمیة في واقعات السادة الحنفیة (ص ۸، الف، ب، مخطوطة)۔

    (۳):عصر کے بعد سونا اچھا نہیں۔ اور مغرب بعد بھی نہیں سوناچاہیے؛ کیوں کہ مغرب بعد سونے سے عام طور پر عشا کی جماعت چھوٹ جاتی ہے۔ اور اگر کبھی تکان بہت زیادہ ہو تو الارم وغیرہ لگاکر سوسکتے ہیں؛ تاکہ عشا کی جماعت فوت نہ ہو۔

    قال الطحاوي:إنما کرہ النوم قبلھا لمن خشي علیہ فوت وقتھا أو فوت الجماعة فیھا، وأما من وکل نفسہ إلی من یوقظہ فیباح لہ النوم اھ (رد المحتار، کتاب الصلاة، ۲: ۲۷، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند