• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 174991

    عنوان: عورت اور مرد کی نماز میں فرق

    سوال: عورت اور مرد کی نماز میں کیا کیا فرق ہے یا عورت نماز کس طرح ادا کریے گی اور مرد کس طرح نماز ادا کرے گا نیت باندھنا رکوع۔سجدہ۔قعدہ۔جلسہ ۔وغیرہ عورت کی نماز کا کس طرح نماز ادا کرنا کس جگہ بیان ہے حدیث کی رو سے بتائیں ۔

    جواب نمبر: 174991

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 319-281/M=03/1441

    عورت تکبیر تحریمہ کے وقت اپنے دونوں ہاتھ کندھے تک اٹھائے اور سینے پر ہاتھ باندھ لے، اور مرد اپنے دونوں ہاتھ کان کے لو تک اٹھائے اور ناف کے نیچے باندھے۔ رکوع میں عورت دونوں ہاتھ کی انگلیاں ملاکر گھٹنے پر رکھے اور دونوں بازو، پہلووٴں سے ملائے رکھے، اور مرد رکوع میں انگلیاں کھلی رکھے اور اپنے گھٹنے پکڑلے، اور عورت سجدے میں پیٹ کو رانوں سے ملاکر کہنیوں کو زمین پر بچھا کر اور بازوٴں کو پہلووٴں سے ملاکر رکھے یعنی خوب سمٹ کر سجدہ کرے اور مرد خوب کھل کر سجدہ کرے یعنی پیٹ کو رانوں سے اور بازوٴں کو پہلووٴں سے جدا رکھے، پہلے سجدہ کے بعد خوب اچھی طرح بیٹھ جائے تب دوسرا سجدہ کرے، عورت سجدے میں مردوں کی طرح قدمین کو کھڑا نہیں کرے گی بلکہ تورک کی حالت میں قبلہ کی طرف کرے اور قعدہ میں بھی عورت تورک کرے یعنی سرین پر بیٹھے اور اپنے دونوں پاوٴں داہنی طرف نکال دے جب کہ مرد قعدے میں بایاں پیر بچھاکر بیٹھ جائے اور دائیں پیر کو کھڑا رکھے، یہ سب مسائل حدیث و فقہ کی نصوص سے ثابت ہیں حوالے کے لئے ان کتابوں کی طرف مراجعت کر سکتے ہیں، مصنف عبد الرزاق ، مصنف ابن ابی شیبہ ، شامی، بدائع، البحر، وبہشتی زیور وغیرہ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند