• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 54152

    عنوان: تراویح کے بعد میں جب امام کے تین رکعت وتر پڑھنا ہے تب ان کا طریقہ ہمارے طریقے سے بالکل الگ رہتاہے

    سوال: میں ایک انجیرنگ کالج میں پڑھتاہوں، در اصل یہاں پر یہاں زیادہ تر مسلم طلبہ شافعی ہیں، اور میں اکیلا حنفی ہوں تو جب میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے جاتاہوں تب مجھے کچھ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے جیسے اگر صرف دو لوگ ہوں تو مصلی امام کے پاس ہی لگاکر پڑھنا پھر تیسرا شخص آتاہے تو پھر میرا پیچھے آجا نا جیسے میں نماز میں دھیان نہیں لگا پاتا اور میرا دھیان ہمیشہ آنے والے تیسرے شخص پرلگا رہتاہے ، میں کیا کروں اس حالت میں؟ میری دوسری پریشانی یہ ہے کہ تراویح کے بعد میں جب امام کے تین رکعت وتر پڑھنا ہے تب ان کا طریقہ ہمارے طریقے سے بالکل الگ رہتاہے ، وہ تیسری رکعت میں تکبیر کہتے نہیں ہے، تو اس بارے میں قرآن اور حدی میں کیا حل ہے؟

    جواب نمبر: 54152

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1127-896/D=10/1435-U (۱) حنفیہ کے یہاں بھی یہی مسئلہ ہے کہ اگر امام کے علاوہ صرف ایک مقتدی بھی آجائے تو اصلاً تو امام کو آگے بڑھ جانا چاہیے، لیکن اگر پہلا مقتدی پیچھے آکر دوسرے مقتدی کے ساتھ کھڑا ہوجائے تو یہ بھی جائز ہے، اس میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے، تیسرے آنے والے کے انتظار میں دھیان نہ لگائیں، ہاں جب آنے کا علم یا انداز لگ جائے تو پیچھے آسکتے ہیں۔ (۲) شافعی امام اگر دو رکعت پر سلام پھیردیتے ہیں تو ان کے پیچھے حنفی مقتدی کی نماز درست نہ ہوگی، ایسی صورت میں بہتر ہے کہ آپ وتر علیحدہ پڑھ لیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند