• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 179765

    عنوان:

    دورانِ نماز سجدہ تلاوت کرنا بھول جائے تو كیا كرے؟

    سوال:

    محترم علماء کرام ۔ میرا سوال یہ ہے کہ اگر ایک شخص دورانِ نماز ،سجدہٴ تلاوت والی آیت پڑھتا ہے مگر وہ سجدہٴ تلاوت کرنا بھول جاتا ہے ، یہاں تک کہ مکمل نماز پڑھ لیتا ہے اور اُسے بعد میں یاد آتا ہے تو اُس کے لئے کیا حکم ہے ؟ کیا وہ کسی اور نماز میں وہ سجدہ ٴ تلاوت لوٹائے گا یا نماز سے باہر بھی لوٹا سکتا ہے ؟ اگر نماز کے اندر ہی لوٹانا ہو گا تو اُس کا کیا طریقہ ہو گا؟اور اگر نماز کے باہر لوٹانا ہو تو اُس کا کیا طریقہ ہو گا؟ آپ کے جواب کا منتظر رہوں گا۔

    جواب نمبر: 179765

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:18-98/L=01/1442

     اگر اس شخص نے نماز مکمل کرلی اور سجدہ تلاوت کرنا بھول گیا اور اوراس کو نماز سے فراغت کے بعددوسرے کام میں مشغول ہونے کے بعد یاد آیا تو نماز درست ہوگئی ،اور سجدہ تلاوت کا حکم ساقط ہوگیا اب نماز یا خارجِ نماز سجدہ تلاوت کی ضرورت نہیں ،بس توبہ واستغفار کافی ہے ۔

    أما لو سہوا و تذکرہا ولو بعد السلام قبل أن یفعل منافیا یأتی بہا ویسجد للسہو… وإذا لم یسجد أثم فتلزمہ التوبة… وقال فی شرح المنیة وکل سجدة وجبت فی الصلاة ولم تؤد فیہا سقطت أی لم یبق السجود لہا مشروعا لفوات محلہ.(در مختار مع الشامی ۵۸۵/۲زکریا )وفی الذخیرة: صلی و سلم ثم تذکر أن علیہ سجدة تلاوة فعلیہ أن یعود و یسجد، وفی القدوری:کل سجدة وجبت علیہ فی الصلاة بتلاوة ثم خرج قبل أن یسجد سقطت عنہ. (الفتاویٰ التاتارخانیة 2/468رقم:3024زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند