عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 40683
جواب نمبر: 40683
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1301-809/L=9/1433 امام کو نماز میں مسنون قرأت کی رعایت کرنی چاہیے، اسی طرح جب تک مسئلہ مستحضر اور صحیح معلوم نہ ہو مسئلہ بتانے سے گریز کرنا چاہیے، اپنے دور کے مجتہدین نے بھی مسئلہ معلوم نہ ہونے کی صورت میں ”لا ادری“ (میں نہیں جانتا) کہنے میں عار محسوس نہیں کیا، نیز اگر کبھی اتفاقاً غلط مسئلہ بتادیا تو صحیح مسئلہ جاننے کے بعد رجوع کرلینا چاہیے۔ غلط مسئلہ سے رجوع ہمارے اکابر کا شیورہ رہا ہے، اس میں بودی تاویل نہ کرنی چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند