عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 25153
جواب نمبر: 25153
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 1368=1101-10/1431
دونوں سجدے فرض ہیں: قال في المراقي، لأن السجود الثاني کالأول فرض بإجماع الأمة، (حاشیة طحطاوی: ۲۳۴) جب یاد آئے فوراً سجدہ کرے، جس رکن میں یاد آنے پر سجدہ کیا اس رکن کا اعادہ مستحب ہے، واجب نہیں۔ قعدہ اخیرہ کے درمیان یا اس کے بعد سجدہ کیا تو تشہد کا اعادہ واجب ہے، في البحر عن الفتح لہ أن یقضي السجدة المتروکة عقب التذکر ولہ أن یوٴخرھا إلی آخر الصلاة فیقضہا ہناک (شامي: ۱/۵۷۳) اگر سلام پھیرنے کے بعد مسجد سے نکلنے سے قبل یاد آگیا تو فوراً سجدہ کرے، پھر تشہد دوبارہ پڑھ کر سجدہ سہو کرے، اس کے بعد پھر حسب قاعدہ تشہددرود شریف اوردعا پڑھ کر سلام پھیرے۔ قال في الشامیة ولونسي السہو أو سجدة صلبیة أو تلاویة یلزم ذلک ما دام في المسجد․
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند