• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 49054

    عنوان: باجماعت نماز کے دوران الحمد للہ اور قرأت کرنی ہے یا نہیں؟

    سوال: باجماعت نماز کے دوران الحمد للہ اور قرأت کرنی ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 49054

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1402-1082/D=12/1434-U مقتدی کو امام کے پیچھے سورہٴ فاتحہ یا کسی دوسری سورت کی قرأت نہیں کرنی ہے، امام کی قرأت اس کی طرف سے کافی ہے، حدیث میں ہے: من کان لہ إمام فقراء ة الإمام لہ قراء ة (طحطاوي، مسند احمد بن حنبل) دوسری حدیث میں ہے: وإذا قرأ فأنصتوا (مسلم، ابوداوٴد، ابن ماجہ، نسائی) اور خود قرآن پاک میں ارشاد ہے: وَاِذَا قُرِئ الْقُرْآَنُ فَاسْتَمِعُوْا لَہُ وَاَنْصِتُوْا لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُوْنَ (اعراف)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند