• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 31842

    عنوان: آخری تشہد کی جو سنت دعائیں ہیں وہ بتادیں؟

    سوال: آخری تشہد میں عموما ً لوگ ”رب اجعلنی مقیم الصلاة“ والی دعا پڑھتے ہیں، جو کہ نماز کی اکثر کتابوں میں ملتی ہے۔ مجھے یہ بتائیں کہ کیا یہ پڑھنا صحیح حدیث سے ثابت ہے؟ اور آخری تشہد کی جو سنت دعائیں ہیں وہ بتادیں؟

    جواب نمبر: 31842

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 943=943-6/1432 قعدہ اخیر ہ میں درود شریف کے بعد جو دعا منقول وماثور ہے جس کو لوگ عموماً پڑھتے ہیں وہ یہ ہے: ”اللَّہُمَّ إِنِّی ظَلَمْتُ نَفْسِی ظُلْمًا کَثِیرًا وَلَا یَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ فَاغْفِرْ لِی مَغْفِرَةً مِنْ عِنْدِکَ وَارْحَمْنِی إِنَّکَ أَنْتَ الْغَفُورُ الرَّحِیمُ“(بخاری ومسلم) اور حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ ان کلمات کے ذریعہ دعا کیا کرتے تھے: ”اللَّہُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ مِنْ الْخَیْرِ کُلِّہِ مَا عَلِمْتُ مِنْہُ وَمَا لَمْ أَعْلَمْ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ الشَّرِّ کُلِّہِ مَا عَلِمْتُ مِنْہُ وَمَا لَمْ أَعْلَمْ (ہندیہ: ۱/۷۶) رب اجعلني مقیم الصلاة والی دعا بھی منقول ہے اس کوبھی پڑھ سکتے ہیں: ویستحب أن یقول المصلي بعد ذکر الصلاة في آخر الصلاة: رب الجعلني مُقیمَ الصلاة ومن ذریتی ربنا وتقبل دعاء ربنا اغفر لي ولوالدي وللموٴمنین یومَ یقومُ الحساب، کذا في التتارخانیہ ناقلاً عن الحجة (ہندیة: ۱/۷۶)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند