• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 52969

    عنوان: سفر شرعی کی وجہ سے عصر کی نماز اس کے وقت سے پہلے ظہر کے وقت میں ظہر کے بعد پڑھنا احناف کے نزدیک جائز نہیں

    سوال: (۱) میں ابو ظہبی میں ملازمت کرتاہوں ، ہمارے آفس میں مسجد کی جگہ مخصوص ہے نماز کے لیے ، ہم میں سے کوئی بھی امامت کرتاہے ظہر کی نماز کی، کچھ لوگ نماز کے کچھ ہی دیر بعد دوسری امامت شروع کرتے ہیں ، وہ بھی عصر کی قصر ، یہ لوگ دوبئی یا شارجہ سے آتے ہیں ، کہتے ہیں کہ یہ فتوی ہے کہ عالم کا کہ ایسا کرسکتے ہیں؟ (۲) چھ لوگ دیر سے آکر اس جماعت میں شامل ہوتے ہیں جو مقامی ہیں اور امام دو رکعت کے بعد سلام پڑھتے ہیں اور یہ لوگ اپنی باقی کی نماز پوری کرتے ہیں۔ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 52969

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 890-897/N=8/1435-U (۱) سفر شرعی کی وجہ سے عصر کی نماز اس کے وقت سے پہلے ظہر کے وقت میں ظہر کے بعد پڑھنا احناف کے نزدیک جائز نہیں، اس صورت میں عصر کی نماز ادا نہ ہوگی، البتہ دیگر ائمہ بعض شرائط کے ساتھ اس کی اجازت دیتے ہیں، ہمارے نزدیک دلائل کی روشنی میں احناف کا مذہب راجح ہے؛ لہٰذا اگر وہ شافعی یا حنبلی وغیرہ ہیں تو وہ جو کررہے ہیں انہیں کرنے دیں، البتہ آپ ظہر کے وقت میں ان کے ساتھ عصر کی نماز نہ پڑھیں۔ (۲) اگر وہ لوگ مقیم ہوتے ہیں یا وہ مسلکاً حنفی ہیں تو ان کا ظہر کے وقت میں پڑھی جانے والی عصر کی نماز میں شرکت کرنا درست نہیں، ان کی عصر کی نماز نہیں ہوتی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند