عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 153798
جواب نمبر: 153798
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1298-1240/B=12/1438
ابتداء اسلام میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز کے اندر تکبیر تحریمہ کے علاوہ دیگر ارکان میں رفعِ یدین تھا پھر آہستہ آہستہ سب منسوخ ہوگیا صرف بوقت تحریمہ رفع یدین کا حکم باقی رہا، یہی احناف کا مسلک ہے، اور تحریمہ کے علاوہ رفع یدین احناف کا مذہب ومسلک نہیں ہے اور احناف کا مسلک ترکِ رفع کے باب میں احادیث کے خلاف نہیں ہے بلکہ مذہب حنفی کی موٴید بہت ساری احادیث ہیں، ان میں سب سے صحیح واضح اور سنداً اعلی حدیث نقل کی جاتی ہے : حدثنا الحمیدی قال حدثنا سفیان حدثنا الزہری، قال أخبرنی سالم بن عبد اللہ، عن أبیہ، قال: رأیت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم إذا افتتح الصلاة رفع یدیہ حذو منکبیہ، وإذا أراد أن یرکع، وبعد ما یرفع رأسہ من الرکوع فلا یرفع ولا بین السجدتین (تفصیل کے لیے دیکھیں: مجموعہ رسائل ومقالات: ۲/۳۷۳، مکتبہ دارالعلوم دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند