• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 37102

    عنوان: اذان کا جواب دینے کے بعد میں پہلے درود ابراہیمی پڑھتی ہوں پھر اذان کے بعد کی دعا پڑھتی ہوں، کیا یہ صحیح ہے؟

    سوال: (۱) ہم جب اذان کا جواب دیتے ہیں تو وہی الفاظ بولتے ہیں ، لیکن جب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نام آتاہے تو کچھ لوگ کہتے ہیں کہ اس کے جواب میں ’ صلی اللہ علیہ وسلم ‘ نہیں کہنا چاہئے بلکہ صرف وہ کلمات کہنے چاہیے جو موٴذن کہتاہے سوائے حی علی الصلاة وغیرہ کے، کیوں کہ اس کے جواب میں لا حولہ ولا قوة ․․․پڑھتے ہیں، سوال یہ ہے کہ کیا صحیح ہے؟ (۲) اذان کا جواب دینے کے بعد میں پہلے درود ابراہیمی پڑھتی ہوں پھر اذان کے بعد کی دعا پڑھتی ہوں، کیا یہ صحیح ہے؟کچھ لوگ پہلے دعا پڑھتے ہیں پھر درود پڑھتے ہیں ۔ صحیح بات کیا ہے؟

    جواب نمبر: 37102

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 474=251-3/1433 (۱) اذان کے وقت صرف کلمات اذان کا اعادہ کرنا چاہیے، بعض لوگوں کا قول جو اس سلسلے میں مذکور ہے وہ درست ہے۔ (۲) آپ کا عمل اس سلسلے میں درست ہے: قال في الشامي: قولہ ویدعوا أي بعد أن یصلی علی النبي صلی اللہ علیہ وسلم لما رواہ مسلم وغیرہ ”إذا سمعتم الموٴذن فقولوا مثل ما یقول ثم صلوا علي، فإنہ من صلی علي صلاة صلی اللہ علیہ عشرًا ثم سلوا لي الوسیلة فإنہا منزلة في الجنة لا تنبغي إلا لعبد موٴمن من عباد اللہ وأرجو أن أکون أنا ہو فمن سأل اللہ تعالی لي الوسیلة حلت لہ الشفاعة“․ (شامي: ۲/۶۸)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند