• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 48314

    عنوان: ظہر میں اگر امام نے پانچویں ركعات پڑھ لی تو كیا حكم ہے؟

    سوال: میں ظہر کی نما ز امام کے ساتھ پڑھ رہا تھا ، امام صاحب چوتھی رکعت میں قعدہ آخرہ میں بیٹھنا بھول گئے اور کھڑے ہوگئے ، پھر انہوں نے پانچویں رکعت مکمل کی اور سجدہ سہو کیا اور نمازپوری کی تو کیا نماز ہوگئی یا نہیں؟ اگر نہیں تو کیا مجھے نماز دہرانی ہوگی ؟ براہ کرم، جس کتاب سے آپ فتوی اخذ کریں اس کا حوالہ ضرور دیں۔

    جواب نمبر: 48314

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1350-1336/N=11/1434-U صورت مسئولہ میں امام اور مقتدی حضرات میں سے کسی کی بھی نماز ظہر نہیں ہوئی، البتہ چار رکعت نفل کا ثواب سب کو مل گیا، لہٰذا سبھی حضرات ظہر کی نماز دوبارہ ادا کریں، عالمگیری (۱:۱۲۹ مطبوعہ مکتبة زکریا دیوبند) میں ہے: وإن قید الخامسة بالسجدة فسد ظہرہ عندنا کذا في المحیط وتحولت صلاتہ نفلا عند أبي حنیفة وأبي یوسف رحمہما اللہ تعالی․․․․ کذا في الہدایة اھ اور یہ مسئلہ فقہ کی دیگر کتابوں میں بھی آیا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند