• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 21935

    عنوان: براہ کرم، نماز کے دوران عورت کے لیے سجدہ کے صحیح طریقہ کے بارے میں رہنمائی فرمائیں، جیسے کہنی اور پیروں کو صحیح طورپر رکھنا۔ کیا عورت اور مرد کے لیے سجدہ کا طریقہ ایک ہی طرح کا ہے یا الگ ؟ اگر ممکن ہوسکے تو حوالے دیں۔میں پاکستانی ہوں ، بحرین میں رہ رہی ہوں۔ یہاں میں نے بحرین کی عورتوں کو مردوں کی طرح سجدہ کرتے ہوئے دیکھی ہے، میں تذبذب میں ہوں کہ میرے سجدہ کا طریقہ درست ہے یا نہیں؟ 

    سوال: براہ کرم، نماز کے دوران عورت کے لیے سجدہ کے صحیح طریقہ کے بارے میں رہنمائی فرمائیں، جیسے کہنی اور پیروں کو صحیح طورپر رکھنا۔ کیا عورت اور مرد کے لیے سجدہ کا طریقہ ایک ہی طرح کا ہے یا الگ ؟ اگر ممکن ہوسکے تو حوالے دیں۔میں پاکستانی ہوں ، بحرین میں رہ رہی ہوں۔ یہاں میں نے بحرین کی عورتوں کو مردوں کی طرح سجدہ کرتے ہوئے دیکھی ہے، میں تذبذب میں ہوں کہ میرے سجدہ کا طریقہ درست ہے یا نہیں؟ 

    جواب نمبر: 21935

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د):723=558-5/1431

    عورت کے سجدہ کا طریقہ مرد کے سجدہ سے جداگانہ ہے، مردوں کو حکم یہ ہے کہ سجدہ میں پیٹ کو رانوں سے اور بغل کو بازووٴں سے علاحدہ رکھیں اسی طرح کہنیوں اور کلائیوں کو زمین سے اٹھاکر رکھیں نیز دونوں پاوٴں کو کھڑا رکھیں اس کے بخلاف عورتوں کے لیے سجدہ میں حکم یہ ہے کہ پیٹ کو رانوں سے اور بازووٴں کو بغل سے ملاکر رکھیں، کہنیوں اور کلائیوں کو زمین پر بچھادیں نیز پاوٴں کو کھڑا نہ کریں بلکہ دونوں پاوٴں داہنی طرف نکال دیں اور خوب سمٹ کر سجدہ کریں ( کما في البحر الرائق: ۱/۵۶۱، باب صفة الصلاة وفي البدائع: ۱/۴۹۴، زکریا، وہکذا في غنیة المستملي: ۳۴۲، اشرفیہ) وفي الحدیث مر النبي صلی اللہ علیہ وسلم علی امرأتین تصلیان فقال إذا سجدتما فضما بعض اللحم إلی الأرض فإن المرأة لیس في ذلک کالرجل (رواہ أبوداوٴد في مراسیلہ البحر الرائق باب صفة الصلاة: ۱/۵۶۱، زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند