عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 41273
جواب نمبر: 41273
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 937-922/N=10/1433 دعا میں ہاتھ اٹھانا آداب میں سے ہے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔ (مشکاة شریف: ۱۹۵، ۱۹۶) اور نمازوں کے بعد دعا کرنا بھی مختلف روایات سے ثابت ہے مثلاص ابن السنی رحمہ اللہ کی عمل الیوم واللیلة میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ما من عبد یبسط کفیہ في دبر کل صلاة․․ (امداد الفتاوی: ۱/۷۹۶، ۷۹۷)۔ (تفصیل کے لیے رسالہ : النفائس المرغوبة في حکم الدعاء بعد المکتوبة، موٴلفہ حضرت مفتی محمد کفایت اللہ صاحب رحمة اللہ علیہ اور رسالہ: استحباب الدعوات عقیب الصلوات موٴلفہ حضرت تھانوی نور اللہ مرقدہ (امداد الفتاوی: ۱/۷۹۵-۸۱۶) وغیرہ دیکھیں) اس لیے نمازوں کے بعد ہاتھ اٹھاکر دعا مانگنا بلاشبہ جائز ودرست بلکہ مستحب ہے، اس پر بدعت ہونے کا حکم ہرگز درست نہیں۔ (۲) مصلحت کی وضاحت کریں، پھر ان شاء اللہ اس کا جواب دیا جائے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند