• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 52460

    عنوان: مسجدوں میں جو یہ پلاسٹک کی ٹوپیاں ہوتی ہیں جو اکثر اوقات پھٹی ہوئی اور گندی ہوتی ہیں جن کو پہن کر ہم باہر جانے میں بھی شرم محسوس کرتے ہیں تو ان ٹوپیوں کا استعمال کیسا ہے؟

    سوال: (۱) ہمارے یہاں مسجد میں ۱۲/۱۳ سال کے بچوں کی ایک بالکل الگ صف بنائی جاتی ہے ، یعنی اس عمر یا اس سے کم عمر کے بچوں کو اجازت ہی نہیں دیتے کیوں کہ وہ اصل صف میں کھڑے ہوجائیں گے اور اگر کوئی کھڑا بھی ہوجائے تو اس کو بعد میں آنے والا پکڑ کر پیچھے کھڑا کردیتاہے تو سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ یہ بچے صرف اس زمانے میں تو نماز نہیں پڑھ رہے ہیں بلکہ رسول کے زمانے میں بھی پڑھتے ہوں گے تو اس بارے میں قانون کیا ہے؟ (۲)مسجدوں میں جو یہ پلاسٹک کی ٹوپیاں ہوتی ہیں جو اکثر اوقات پھٹی ہوئی اور گندی ہوتی ہیں جن کو پہن کر ہم باہر جانے میں بھی شرم محسوس کرتے ہیں تو ان ٹوپیوں کا استعمال کیسا ہے؟

    جواب نمبر: 52460

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 817-817/M=7/1435-U (۱) نابالغ بچے اگر کئی ہوں تو ان کی صف، بالغ مردوں کے پیچھے مستقل بنائی جائے، اگر نابالغ بچہ ایک ہی ہے تو اس کو بڑوں کی صف میں شامل کرلیا جائے نیز کم عمر بچہ اگر بالغین کے صف میں کھڑا ہوجائے تو اس کو ہٹانے کی ضرورت نہیں۔ (۲) ایسی ٹوپیاں جن کو لوگ پہن کر باہر جانے میں عار اور شرم محسوس کرتے ہوں توان کو پہن کر نماز پڑھنے سے بھی شرم محسوس کرنا چاہیے، ان کا استعمال پسندیدہ نہیں، ذمہ داروں کو بھی چاہیے کہ ایسی ٹوپیوں کو مسجد سے ہٹادیں، اگر رکھیں تو اچھی ٹوپیاں رکھیں ورنہ نہ رکھیں، اور یوں ہرایک کو خود ذاتی ٹوپی رکھنی چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند