• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 168730

    عنوان: کیا بریلوی امام کے پیچھے نماز ہوجاتی ہے؟

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ کیا بریلوی امام کے پیچھے نماز ہوجائے گی؟ میرا تعلق تبلیغی جماعت سے ہے۔ جزاک اللہ خیرا

    جواب نمبر: 168730

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:517-455/sd=6/1440

     بریلوی شخص جو بدعات کا مرتکب ہو، اُس کی امامت مکروہ ہے ،ایسے شخص کو امام بنانا چاہیے جو امامت کی ضروری شرائط کے ساتھ بدعات وخرافات سے بھی احتراز کرتا ہو؛ البتہ اگر بریلوی امام کے علاوہ جماعت سے نماز پڑھنے کی صورت میسر نہ آئے ، تو انفرادی نماز پڑھنے سے بہتر اسی کے پیچھے نماز پڑھنا ہے اور اگر کوئی شخص ایسی بدعت میں مبتلا ہو، جس سے کفر لازم آتا ہو، تو ایسے شخص کو امام بنانا اور اُس کے پیچھے نماز پڑھنا بالکل ناجائز ہے ، کذا فی رد المحتار: ۲۹۹/۲، ط: زکریا، دیوبند )


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند