عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 25137
جواب نمبر: 25137
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 1658=1303-9/1431
نماز سے پہلے آدمی کا ارادہ اور نیت ہوتی ہے جب ہی نماز کا عمل کرتا ہے بس اتنا ارادہ کافی ہے، اسی کا نام نیت ہے، زبان سے نیت کے الفاظ کہنا ضروری نہیں۔ صرف دل میں ا رادہ اور نیت کا ہونا ثواب کے لیے کافی ہے، إنما الأعمال بالنیات یعنی اعمال کے ثواب کا دارومدار نیتوں پر ہے، یعنی نیت کے اوپر ہی ثواب ملتا ہے۔ جب دل میں نماز پڑھنے کا ارادہ ہوا اسکے بعد نماز پڑھی تو نماز کی نیت سے نماز پڑھی لہٰذا اجر وثواب ملے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند