عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 58814
جواب نمبر: 58814
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 309-309/Sd=7/1436-U قراء تِ سبع متواترہ میں ہے کسی بھی روایت کے مطابق نماز پڑھنے سے شرعاً نماز صحیح ہوجاتی ہے، چاہے ایک رکعت میں ایک روایت کے مطابق اور دوسری رکعت میں دوسری روایت کے مطابق قراء ت کی جائے؛ لیکن عوام میں مشہور ومعروف روایت حفص کے مطابق ہی نماز پڑھنا چاہیے، معروف ومروج قراء ت کے علاوہ دوسری روایت کے مطابق نماز پڑھانے سے عوام کے مابین اختلاف وانتشار اور فتنے کا سخت اندیشہ ہے۔ وقراء ة القرآن بالقراء ة السبع والروایات کلہا جائزة، ولکني أری ا لصواب أن لا یقرأ بالقراء ة العجیبة بالأمالات وبالروایات الغریبة -- ولا ینبغي للأئمة أن یعملوا العوام إلی ما فیہ نقصان دینہم ودنیاہم وحرمان ثوابہم في عقابہم․ (الفتاوی التاتارخانیة: ۲/۷۲، رقم: ۱۷۸۳، زکریا) وکذا في الدر المختار مع رد المحتار: ۲/ ۲۶۲، زکریا، امداد الفتاوی: ۱/ ۲۹۵- ۲۹۷، زکریا، احسن الفتاوی: ۳/۸۱،زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند