• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 157977

    عنوان: محض شک کی وجہ سے نماز توڑنا؟

    سوال: حضرت، اگر امام کو نماز کے دوران شک ہو کہ مجھے پیشاب کا قطرہ آیا اور وہ اس کو شک سمجھ کر نماز پوری کرلی، بعد میں باتھ روم جاکر چیک کیا مگر اس کا بھی پتا نہ چل سکا، کیوں کہ اس سے پہلے اس نے استنجاء کیا تھا اور کام کی وَردی پہنا تھا تو اس میں چڈی تھی جو کہ پہلے سے گیلی تھی، صحیح معلوم نہ ہوسکا۔ لیکن جب نماز پوری کی تو بہت پریشان تھا کہ کہیں میں نے جان بوجھ کر بے وضو نماز تو نہیں پڑھی، بہت پریشان ہو۔ آپ رہنمائی فرمادیں۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 157977

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:541-438/B=4/1439

    محض شک کی وجہ سے نماز توڑنا جائز نہیں، امام صاحب کو چاہیے کہ نماز پوری کرکے غسل خانہ وغیرہ میں جاکر دیکھ لے اگر دیکھنے کے بعد یقین کے ساتھ پیشاب کا نکلنا نظر آگیا تو استنجا کرکے چڈی بدل کر دوبارہ وضو کرکے نماز کا اعادہ کرے اور یقین کے ساتھ مشاہدہ میں پیشاب کا نکلنا نظر نہ آیا تو نماز ہوگئی۔ پریشان ہونے اور شک کرنے سے نماز میں کوئی فرق نہیں آتا۔ اگر امام صاحب کو اس طرح کا شک ہوتا رہتا ہو تو اس کو امامت نہ کرنی چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند