• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 154315

    عنوان: امام کو اجتماعی دعا سنتوں کے بعد کرنی چاہیے یا فرض نماز کے فورا بعد؟

    سوال: امام کو اجتماعی دعا سنتوں کے بعد کرنی چاہیے یا فرض نماز کے فورا بعد؟ مفتی طارق مسعود صاحب (تلمیذ مفتی رشید احمد رحمہ اللہ) کا کہنا ہے کہ فرض نماز کے بعد اجتماعی دعا مانگنا نبی علیہ السلام سے ثابت نہیں ہے اور دوسرے مکتبہ فکر کے علماے کرام کا کہنا ہے کہ سنن کے بعد بھی اجتماعی دعا کا ثبوت نہیں ہے تو اس صورت میں کیا کرنا چاہیے کہ سنت پر عمل ہو جائے ؟ براہ مہربانی دلائل کے ساتھ جواب دیں۔ شکریہ

    جواب نمبر: 154315

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1247-1053/D=1/1439

    اجتماعی دعا نہ فرائض کے بعد ثابت ہے نہ سنن کے بعد، یعنی کسی وقت بھی اہتمام والتزام کا ثبوت نہیں ہے۔

    البتہ فرائض کے بعد دعا کرنے کی خاص فضیلت احادیث میں وارد ہے، لہٰذا ہرشخص انفرادی طور پر دعا کرے، اجتماعی کیفیت پیدا ہو حرج نہیں، لیکن اس کا اہتمام والتزام نہ کیا جائے کیونکہ امام کے سلام پھیرنے کے بعد اقتداء کا تعلق ختم ہوگیا، اب دعا کرنے میں ہرشخص آزاد ہے، ابتداء اور انتہا میں امام کا پابند نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند