عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 601663
مقتدی كی تكبیر تحریمہ اگر امام كی تكبیر تحریمہ سے پہلے پوری ہوجائے تو نماز كا كیا حكم ہے؟
فرض نمازوں میں امام کے ساتھ تکبیر تحریمہ کہنا افضل ہے، لیکن ایک امام صاحب کا کہنا ہے کہ اگر مقتدی نے امام کے تکبیر تحریمہ ختم ہونے سے پہلے (یعنی اکبر کی ر) سے پہلے اگر مقتدی نے تکبیر کہ دی تو اس کی نماز ہی نہیں ہوگی. مفصل جواب مع حوالہ جات مطلوب ہے. شکریہ
جواب نمبر: 601663
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 315-297/M=05/1442
مقتدی پر لازم ہے کہ اس کی تکبیر تحریمہ، امام کی تکبیر تحریمہ سے موخر ہو یعنی پہلے امام کی تکبیر پوری ہو جائے اس کے بعد مقتدی کی تکبیر ختم ہو، اگر مقتدی پہلے فارغ ہوگیا یعنی امام کی تکبیر (اللہ اکبر کی را) مکمل ہونے سے پہلے مقتدی نے تکبیر مکمل کرلی تو وہ مقتدی اس امام کی اقتداء میں شامل جماعت نہیں ہوا۔ اگر اس نے امام کی تکبیر تحریمہ مکمل ہونے کے بعد اپنی تکبیر تحریمہ نہیں لوٹائی تو اس امام کی اقتداء میں اس کی نماز نہیں ہوئی۔
صورت مسئولہ میں امام صاحب مذکور کے کہنے کا یہی مطلب ہے جو اوپر لکھا گیا، تو ان کی بات درست ہے۔ شامی میں ہے: ․․․․․ أو سبق المقتدي الإمام بہ ، فلو فرغ منہ قبل فراغ إمامہ لم یصح شروعہ الخ (شامی اشرفی: 2/126، بحث شروط التحریمہ) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند