• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 163141

    عنوان: حنفی مقتدی شافعی امام کے پیچھے نماز پڑھے تو قنوتِ نازلہ میں کیا کرے؟

    سوال: مفتی صاحب! میرا سوال یہ ہے کہ میرے علاقہ میں شافعی طریقہ چلتا ہے ، یہاں فجر کی نماز میں دوسری رکعت میں رکو ع سے اٹھ کر قنوت نازلہ پڑتے ہیں ہاتھ اٹھا کر. میں ۲۱ سال سے یہاں پڑھتا ہوں اور نماز میں ہاتھ نہیں اٹھاتا، کیا میں صحیح ہوں یا امام کی پیروی میں ہاتھ اٹھانا صحیح ہے ؟ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 163141

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1028-828/sn=11/1439

    صورت مسئولہ میں آپ کا طریقہ درست ہے، شافعی امام نمازِ فجر میں جب قنوتِ نازلہ پڑھیں تو آپ ہاتھ نہ اٹھایا کریں؛ بلکہ ہاتھ ہاتھ چھوڑکر خاموش کھڑے رہا کریں۔

    ویتبع المؤتم قانت الوتر لا الفجر․․․ أی لا یتبع المؤتم الإمام القانت فی صلاة الفجر وہذا عند أبی حنیفة ومحمد ․․․ قال فی الہدایة: والأظہر وقوفہ ساکتا وصححہ قاضی خان وغیرہ الخ (البحر الرائق: ۲/ ۷۶، ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند