• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 604163

    عنوان:

    لمبا راستہ اختیار كرنے كی وجہ سے سفر كی رخصت ملے گی یا نہیں؟

    سوال:

    اگر کوئی آدمی جان بوجھ کر لمبے راستے سے سے اپنی منزل کو جائے اس غرض سے کہ مسافر ہو جائے اور نماز میں اسے ڈسکاؤنٹ ملی ایسا کرنا درست ہے ؟ اور کیا وہ مسافر ہوگا باعتبار راستے کے ؟

    جواب نمبر: 604163

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 727-614/D=09/1442

     سفر کی رخصت ہونے کے اعتبار سے ایسا کرنا درست ہے؛ البتہ لمبا راستہ اختیار کرنے میں جو زائد مشقت ہوگی، وقت اور پیسہ کا نقصان ہوگا وہ ناپسندیدہ ہے، حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم دو چیزوں میں سے جو آسان ہے اسے اختیار فرماتے تھے۔ (بخاری: 6786)۔ مختصر راستہ چھوڑ کر اگر کسی نے لمبا راستہ اختیار کیا اور اس میں مسافت سفر پائی جائے تو قصر کرے گا۔ ولو لموضع طریقان: أحدہما مدة السفر والآخر أقل؛ قصر في الأول لا الثاني۔ (درمختار مع شامي: 2/603، ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند