عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 16422
مجھ
کو یہ معلوم کرنا ہے کہ کیا صلوة التسبیح اور تہجد باجماعت پڑھنا درست ہے کیوں کہ
ہمارے ملک میں کچھ لوگوں نے اس کو شروع کیا ہے؟مزید وہ لوگ مسجد کے اصل اسپیکر میں
اعلان کرتے ہیں اور لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ تہجد کی نماز کے لیے موجود
رمضان کے مبارک مہینے میں آئیں؟ کیا یہ بدعت ہے؟ (۲)پوری دنیا کو نظر میں
رکھتے ہوئے، میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ دنیا کے کس حصہ میں مسلمانوں کے لیے جہاد
فرض عین ہوچکا ہے؟(۳)خاص
طور پر پاکستان کی صورت حال کو ذہن میں رکھتے ہوئے کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ جہاد
فرض ہوچکا ہے۔ یہ کس حد تک درست ہے؟ (۴)پوری دنیا کے مسلمانوں کے منظر نامہ
کے لحاظ سے مسلم امت کی ذمہ داری کیا ہے؟ہر جگہ مسلمان پریشان ہورہے ہیں اور کافر
لوگ ان کو ناکام بنارہے ہیں؟
مجھ
کو یہ معلوم کرنا ہے کہ کیا صلوة التسبیح اور تہجد باجماعت پڑھنا درست ہے کیوں کہ
ہمارے ملک میں کچھ لوگوں نے اس کو شروع کیا ہے؟مزید وہ لوگ مسجد کے اصل اسپیکر میں
اعلان کرتے ہیں اور لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ تہجد کی نماز کے لیے موجود
رمضان کے مبارک مہینے میں آئیں؟ کیا یہ بدعت ہے؟ (۲)پوری دنیا کو نظر میں
رکھتے ہوئے، میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ دنیا کے کس حصہ میں مسلمانوں کے لیے جہاد
فرض عین ہوچکا ہے؟(۳)خاص
طور پر پاکستان کی صورت حال کو ذہن میں رکھتے ہوئے کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ جہاد
فرض ہوچکا ہے۔ یہ کس حد تک درست ہے؟ (۴)پوری دنیا کے مسلمانوں کے منظر نامہ
کے لحاظ سے مسلم امت کی ذمہ داری کیا ہے؟ہر جگہ مسلمان پریشان ہورہے ہیں اور کافر
لوگ ان کو ناکام بنارہے ہیں؟
جواب نمبر: 16422
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د):1901=1497-10/1430
صلاة التسبیح باجماعت پڑھنا مکروہ ہے، اور تہجد کا بھی یہی حکم ہے، البتہ بغیر تداعی کے دو ایک آدمی اتفاقاً شریک ہوگئے تو گنجائش ہے۔
(۲) جی ہاں اس طرح اعلان کرکے لوگوں کو بلانا اورجماعت کا اہتمام کرکے تہجد کی نماز ادا کرنا سخت مکروہ اور بدعت ہے۔
(۳) ہرجگہ کے حالات جدا ہیں، مقامی علمائے کرام اس کے بارے میں فیصلہ کرتے ہیں۔
(۴-۵) اللہ تعالیٰ سے اپنا معاملہ درست کرنا اس کے ساتھ عبدیت کا رشتہ صحیح کرکے حقوق عبدیت کی ادائیگی میں جو کوتاہی ہورہی ہو اس کی تافی کی جلد از جلد فکر کرنا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند