• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 152661

    عنوان: رمضان میں میں دس دن کے لیے اعتکاف کرنے کے لیے سوچ رہاہوں، مگر میری بیوی اجازت نہیں دے رہی ہے‏، میں كیا كروں؟

    سوال: میں اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا ہوں اور میری چار بہنیں ہیں، سبھی کی شادی ہوچکی ہے ،تین سال پہلے میرے والد کا انتقال ہوگیاہے، گھر پہ میں، میری والدہ اور میری بیوی ، ہم تین فیملی ممبرہیں، اس رمضان میں میں دس دن کے لیے اعتکاف کرنے کے لیے سوچ رہاہوں، مگر میری بیوی اجازت نہیں دے رہی ہے، وہ گھر میں تنہا رہنے سے ڈرتی ہے، اور والدہ کے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ میں جب گھر سے نکلتا ہوں اگر چہ صرف ایک دن کے لئے ہوتو ان کو میرے بارے ڈر لگا رہتاہے۔ اب میں فیصلہ نہیں کرپارہاہوں کہ مجھے کیا کرنا چاہئے،۔ کیا میں اعتکاف کروں؟ یا اپنی والدہ اور بیوی کے ساتھ رہوں؟ یہی مسئلہ چالیس دن اور چار مہینے کی تبلیغی جماعت میں جانے میں بھی پیش آتاہے۔ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 152661

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1045-949/B=10/1438

    اعتکاف کرنا ہرشخص کے لیے فرض عین نہیں ہے بلکہ سنت علی الکفایہ ہے، پوری بستی میں ایک آدمی بھی اعتکاف کرلے تو بستی کے تمام مسلمانوں کی طرف سے اعتکاف کی سنت ادا ہوجائے گی۔ بیوی کی اور والدہ محترمہ کی حفاظت کرنا ضروری ہے، انھیں چھوڑکر آپ کے لیے اعتکاف میں بیٹھنا یا جماعت میں جانا جائز نہیں۔ ان دونوں کی خدمت کرنے میں آپ کو اعتکاف اور چلہ پر جانے سے زیادہ ثواب ملے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند