• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 63264

    عنوان: میں فقہ حنفی پر عمل کرتاہوں، میں یہ جاننا چاہوں گا کہ امام کے پیچھے نمازپڑھتے ہوئے ہمیں کیا نیت کرنی چاہئے؟اور اگر ہم خود امام ہوں توکس طرح نیت کرنی چاہئے؟

    سوال: میں فقہ حنفی پر عمل کرتاہوں، میں یہ جاننا چاہوں گا کہ امام کے پیچھے نمازپڑھتے ہوئے ہمیں کیا نیت کرنی چاہئے؟اور اگر ہم خود امام ہوں توکس طرح نیت کرنی چاہئے؟

    جواب نمبر: 63264

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 301-310/N=3/1437-U (۱): جب آدمی امام کے پیچھے نماز پڑھے تو امام کی اقتدا وپیروی کی بھی نیت کرے، وینوی المقتدی المتابعة (در مختار مع شامی ۲: ۹۸، مطبوعہ: مکتبہ زکریا دیوبند)۔ (۲): امام ہونے کی صورت میں عام نمازوں کی طرح ہی نیت کی جائے گی، البتہ اگر امامت کی بھی نیت کرلی جائے تو بہتر ہے، اور اس صورت میں امام جماعت کی فضیلت اور ثواب کا بھی مستحق ہوگا، والإمام ینوي صلاتہ فقط ولا یشترط لصحة الاقتداء نیة إمامة المقتدي بل لنیل الثواب عند اقتداء أحد بہ الخ (حوالہ بالا ص ۱۰۳، ۱۰۴)، و قولہ: ”بل لنیل الثواب“: …أي: بل یشترط نیة إمامة المقتدي لنیل الإمام ثواب الجماعة، … فقولہ: ”لا قبلہ“: نفي لاشتراط نیل الثواب بوجود النیة قبلہ لا نفي للجواز، ولا یخفی أن الاشتراط لا ینافی الجواز (شامی حوالہ بالا) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند