• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 5012

    عنوان:

    میں نماز وتر کے بارے میں معلوم کرنا چاہتاہوں۔ احناف کے یہاں وتر میں ایک سلام اور دو تشہد ہیں۔ میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ یہ حدیث کی کس کتاب سے لی گئی ہے، اور حدیث کیا ہے؟

    سوال:

    میں نماز وتر کے بارے میں معلوم کرنا چاہتاہوں۔ احناف کے یہاں وتر میں ایک سلام اور دو تشہد ہیں۔ میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ یہ حدیث کی کس کتاب سے لی گئی ہے، اور حدیث کیا ہے؟

    جواب نمبر: 5012

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 389=389/م

     

    وتر ایک سلام اور دو تشہد کے ساتھ پڑھنے کے سلسلے میں متعدد روایات ہیں،یہاں صرف دو حدیث پر اکتفاء کرتا ہوں۔ نسائی شریف میں ہے: أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کان لا یسلّم في رکعتي الوتر (ترجمہ:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وتر کی دو رکعت پر سلام نہیں پھیرتے تھے) اور مستدرک حاکم میں ہے: ?کان رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یوتر بثلث لا یسلم إلا في آخرہن? (ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وتر تین رکعت پڑھا کرتے تھے اور آخری رکعت میں سلام پھیرتے تھے)۔ دیکھئے اعلاء السنن ۶/۲۳۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند