• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 131131

    عنوان: سجدہٴ سہو کا طریقہ؟

    سوال: سب سے پہلے تو میں سجدہ سہو کا مسئلہ پوچھنا چاہوں گا، ابھی تک سجدہ سہو کا جو طریقہ ہم نے دیکھا اور سنا وہ یہ تھا کہ:نمازی قعدہٴ اخیرہ میں تشہد پڑھے اور ایک سلام پھیر کر دو سجدے کرے اور پھر قعدہ میں بیٹھ کر تشہد، درود شریف اور دعائے ماثورہ پڑھے پھر سلام پھیر کر نماز مکمل کرے ۔ مگر حال ہی میں ایک مفتی صاحب (جو کہ ایم۔پی کے ایک بڑے مدرسہ کے شیخ الحدیث ہیں) نے بتایا کہ یہ طریقہ با جماعت نماز کا ہے ۔ (منفرد کے لیے بھی جائز ہے ) مگر منفرد کے لیئے بہتر طریقہ یہ ہے کہ قعدہٴ اخیرہ میں بیٹھ کر تشہد پڑھے پھر درود اور دعائے ماثورہ پڑھ کر دونوں سلام پھیرے ، پھر دو سجدے کرے پھر قعدہ کرے اور صرف تشہد پڑھ کر سلام پھیر دے ۔ اب برائے کرم بتائیں کہ مفتی صاحب کا بتلایا ہوا طریقہ صحیح یا غلط؟

    جواب نمبر: 131131

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1152-1229/B=1/1438
    جو طریقہ سجدہٴ سہو کا اب تک آپ نے سنا او ردیکھا وہی صحیح ہے، جماعت کے ساتھ نماز پڑھی جائے یا تنہا کوئی نماز پڑھے سب کے لیے یکساں طریقہ ہے۔ ایم پی کے عالم صاحب نے جو کچھ فرمایا ہے ان ہی سے اس کا حوالہ معلوم کریں۔
    ------------------------------
    اکثر علماء کے نزدیک نماز باجماعت او رانفرادی نماز سب میں مشہور طریقہ ہی صحیح ہے یعنی: پہلے قعدہ میں صرف التحیات پڑھے، ا س کے بعد سجدہ سہو کا سلام پھیر کر سجدہ سہو کرے اور اس کے بعد والے قعدہ میں التحیات، درود شریف اور دعائے ماثورہ تینوں پڑھے (حاشیہ الطحاوی علی الدر: ۱/ ۳۱۰)۔ (ن)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند