• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 161588

    عنوان: تراویح كی نماز میں میاں بیوی كا ایك دوسرے كی اقتداء كرنا؟

    سوال: سوال: اگر میاں بیوں دونوں حفاظ کرام ہوں اور وہ دونوں گھر میں نماز تراویح پڑھانا چاہیں تو اُس کا کیا حکم ہے ؟ یعنی اگر مرد امامت کروائے اور عورت اُس کی اقتدا ء میں سماعت کرے تو اُس کا کیا حکم ہے ؟ کیا نماز تراویح کے لئے عورت امامت کرواسکتی ہے ؟ اُ س کے بارے میں تفصیل سے روشنی ڈالیے گا ۔

    جواب نمبر: 161588

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1161-1064/L=10/1439

    عورت مرد کی بہر صورت امامت نہیں کراسکتی ؛البتہ اگر شوہر نماز پڑھائے اور بیوی شوہر کے پیچھے کھڑی ہوکر نماز اداکرلے تو اس کی گنجائش ہوگی،اسی طرح اگر عورت بوقتِ ضرورت شوہر کو لقمہ دیدے تو اس کی نماز فاسد نہ ہوگی۔

    وإذا کان مع الإمام امرأة أقامہا خلفہ؛ لأن محاذاتہا مفسدة۔ (بدائع الصنائع ۱/۳۹۲زکریا)

    حکم ما اذا فتحت المرأة علی الامام فان کانت الجماعة جماعة النساء فلاباأس بہ لعدم حشیة الافتنان،وان کانت جماعة الرجال فالأولی أن لا تفتح المرأة علی الامام الا اذا ألجاہا الیہ ،ولم یفتح أحد من الرجال فیجوز ولا تفسد بہ صلاتہا،لم أرہ صریحاً ولکنہ مقتضی القواعد․(اعلاء السنن :۵/۵۹ط:زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند