عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 13145
ہماراگاؤں مانسہرہ پاکستان ہے، وہاں ہمارا
ذاتی گھر اور زمین بھی ہیں اور جائے پیدائش بھی وہیں ہے۔ مگر اب ہم اسلام آباد
منتقل ہوگئے ہیں اور یہاں بھی اپنا گھر ہے۔ دو تین مہینہ بعد کچھ دن کے لیے اپنے
گاؤں جاتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ جب ہم اپنے گاؤں جائیں تو قصر کریں گے یا نہیں،جب کہ
وہاں ہمارا آبائی گھر اور زمین اب بھی موجود ہے؟
ہماراگاؤں مانسہرہ پاکستان ہے، وہاں ہمارا
ذاتی گھر اور زمین بھی ہیں اور جائے پیدائش بھی وہیں ہے۔ مگر اب ہم اسلام آباد
منتقل ہوگئے ہیں اور یہاں بھی اپنا گھر ہے۔ دو تین مہینہ بعد کچھ دن کے لیے اپنے
گاؤں جاتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ جب ہم اپنے گاؤں جائیں تو قصر کریں گے یا نہیں،جب کہ
وہاں ہمارا آبائی گھر اور زمین اب بھی موجود ہے؟
جواب نمبر: 13145
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 777=597/ل
اگر آپ نے مانسہرہ کو بالکلیہ چھوڑا نہیں ہے نیز آپ کا گھر اور جائداد بھی اس گاوٴں میں موجود ہے تو آپ جب اپنے گاوٴں جائیں گے تو اتمام کریں گے، قصر نہیں، آپ کے حق میں مانسہرہ اور اسلام آباد دونوں وطن اصلی کے حکم میں ہوں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند