• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 609580

    عنوان:

    امام نے جنازہ کی نماز میں پانچویں تکبیر کہہ دی تو نماز کا کیا حکم ہے؟

    سوال:

    سوال : محترم مفتی صاحب خیریت سے ہوں گے بعد از سلام مسنون عرض ہے ۔ کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین ۔ بند ے نے اپنے پھوپھی زاد بھائی کی نماز جنازہ میں پانچ مرتبہ تکبیر پڑھ دی۔ پھر علاقے کے ایک مولوی صاحب نے کہا کہ شریعت کا مسئلہ چار تکبیرات کا ہے ۔لہذا زاید تکبیرات کی وجہ سے نماز ٹوٹ گئی۔پھر سے بندے نے چار تکبیرات پڑھ کر نماز پڑھائی۔اب سوال یہ ہے کہ ہر دو نمازوں میں کونسی درست ہوئی؟بینوا توجروا۔

    جواب نمبر: 609580

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 733-540/D=07/1443

     نماز جنازہ میں چار تکبیرات فرض ہیں، چار سے زائد تکبیرات منسوخ ہیں، اس لیے چار سے زیادہ تکبیر کہنا درست نہیں ہے؛ البتہ اگر امام بھولے سے پانچویں تکبیر کہہ دے تو مقتدی اس کی اتباع نہ کریں؛ بلکہ ٹھہرے رہیں اور پھر امام کے ساتھ سلام پھریں، اس طرح امام اور مقتدی دونوں کی نماز درست ہوجائے گی، اعادہ کی ضرورت نہیں ہے، اور مولانا صاحب کا یہ کہنا کہ ”زائد تکبیرات کی وجہ سے نماز ٹوٹ گئی“ صحیح نہیں۔

    ولو کبر الإمام خمساً فالمقتدي لا یتابع ثم ماذا یصنع؟ فی روایة عن أبي حنیفة رحمہ اللہ یمکث حتی یسلم معہ وہو الأصح۔ (الفتاوی الہندیة: 1/226، زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند