• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 171351

    عنوان: سود کے پیسوں سے بنی ہوئی عمارت میں نماز پڑھنا

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ جو عمارت سود کے پیسے سے بنی ہے وہاں نماز یا تراویح کا پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 171351

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 986-840/D=10/1440

    اگر مکمل تعمیر سود کی آمدنی سے ہوگئی تو اس میں نماز پڑھنا مکروہ ہے اور اگر سودی لین دین کرنے والے نے جائز رقم سے تعمیر کرائی ہے تو اس میں نماز پڑھنے کی گنجاش ہے۔

    نوٹ: تعمیر میں مکمل سود کی رقم لگی ہے اس کا حکم بہت تحقیق و تفتیش کے بعد کرنا چاہئے یونہی اندازہ (اٹکل) سے حکم نہیں لگانا چاہئے کہ لوگوں کی نمازیں برباد ہوں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند