• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 12346

    عنوان:

    حضرت میرا سوال یہ ہے کہ ہم لوگ امریکہ میں رہتے ہیں ایک مسجد تو آٹھ میل او رایک دس میل کی دوری پر ہے۔ میں کوشش کرکے ایک یا دو نمازیں باجماعت ادا کرتاہوں، مہربانی فرماکر تفصیلی جواب عنایت فرماویں۔ کیا اتنی دور مسجد کے ہونے سے باجماعت نماز ہم لوگوں پر کتنی ضروری ہے، کیوں کہ اگر ایک نماز پڑھ کر گھر آئیں تو پھر دوبارہ دوسری نماز کے لیے بہت کم وقت رہ جاتاہے اور سارا دن تو آفس ہی میں ہوتے ہیں، وہاں پر اکیلے ہی نماز پڑھ لیتا ہوں۔ مہربانی فرماکر غیر اسلامی ملک میں باجماعت نمازکے مسئلہ پر ذرا تفصیلی روشنی ڈال دیجئے؟

    سوال:

    حضرت میرا سوال یہ ہے کہ ہم لوگ امریکہ میں رہتے ہیں ایک مسجد تو آٹھ میل او رایک دس میل کی دوری پر ہے۔ میں کوشش کرکے ایک یا دو نمازیں باجماعت ادا کرتاہوں، مہربانی فرماکر تفصیلی جواب عنایت فرماویں۔ کیا اتنی دور مسجد کے ہونے سے باجماعت نماز ہم لوگوں پر کتنی ضروری ہے، کیوں کہ اگر ایک نماز پڑھ کر گھر آئیں تو پھر دوبارہ دوسری نماز کے لیے بہت کم وقت رہ جاتاہے اور سارا دن تو آفس ہی میں ہوتے ہیں، وہاں پر اکیلے ہی نماز پڑھ لیتا ہوں۔ مہربانی فرماکر غیر اسلامی ملک میں باجماعت نمازکے مسئلہ پر ذرا تفصیلی روشنی ڈال دیجئے؟

    جواب نمبر: 12346

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 984=764/ھ

     

    نماز باجماعت کا حکم تو ہرجگہ یکساں ہے، البتہ اگر آفس میں باجماعت نماز کی کوئی صورت نہ ہوسکے اور فاصلہ زیادہ ہونے کی وجہ سے مسجد میں جاکر اداء کرنا بھی مشکل ہو تو ایسی مجبوری میں تنہا پڑھ لیا کریں، اور سعی کرتے رہیں کہ کوئی صورت باجماعت نماز اداء کرنے کی ہوجائے۔

    نوٹ: جواب درست ہے، ہرنماز میں مسجد پہنچنا مشکل ہو تو گھر پر جماعت بناکر پڑھیں۔ (د)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند