عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 601803
میرا سوال یہ ہے کہ نماز کے وقت ٹخنے دکھانے کے لئے پینٹ کے کپڑے کو اندر کی طرف یا باہر کی طرف موڑ کر نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟
جواب نمبر: 601803
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:357-246/sn=5/1442
پینٹ یا پاجامہ وغیرہ ٹخنوں سے نیچے پہننا شرعاً جائز نہیں ہے ، حدیث میں اس پر سخت وعید آئی ہے ، یہ حکم نماز کے اندر اور باہر ہر جگہ کے لئے ہے ؛ اس لئے ایک مسلمان کو چاہئے کہ پینٹ وغیرہ کے پائینچے کو اوپر رکھنے کا اہتمام کرے ، اگر اتفاقاً کسی دن نیچے رہ جائیں اور نماز سے پہلے اس کو اوپر کرکے نماز پڑھ لے تو شرعاً اس میں کوئی حرج نہیں؛ بلکہ کرلینا چاہئے ۔ ایک حدیث میں ہے کہ اللہ تعالی کے نزدیک اس شخص کی نماز قبول نہیں ہوتی جس نے اپنے ازار (پینٹ وغیرہ) کے پائینچے کو ٹخنے سے نیچے ہونے کی حالت میں نماز پڑھی؛ البتہ اوپر کرنے کا کام نماز سے پہلے کرلینا چاہئے ، دوران نماز نہیں؛ کیونکہ دوران نماز دونوں ہاتھ سے ایسا کرنے کی صورت میں نماز فاسد ہوسکتی ہے ۔
عن العلاء بن عبد الرحمن، عن أبیہ، قال: سألت أبا سعید الخدری عن الإزار، فقال: علی الخبیر سقطت، قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: إزرة المسلم إلی نصف الساق، ولا حرج - أو لا جناح - فیما بینہ وبین الکعبین، ما کان أسفل من الکعبین فہو فی النار، من جر إزارہ بطرا لم ینظر اللہ إلیہ(سنن أبی داود 4/ 59،4093، باب فی قدر موضع الإزار)عن أبی ہریرة، قال: بینما رجل یصلی مسبلا إزارہ، فقال لہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: اذہب فتوضأ ، فذہب فتوضأ، ثم جاء، فقال: اذہب فتوضأ ، فقال لہ رجل: یا رسول اللہ، ما لک أمرتہ أن یتوضأ، ثم سکت عنہ، قال: إنہ کان یصلی وہو مسبل إزارہ، وإن اللہ لا یقبل صلاة رجل مسبل(سنن أبی داود 4/ 57،4086، باب ما جاء فی إسبال الإزار)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند