Q. السلام علیکم: وه ممالک جن میں دن اور رات کا تسلسل متناسب نهیں هے اور بعض اوطان میں لوگ عدم لیل یعنی عدم وقت العشاء میں مواجع هیں، تو اس صورت میں صوم و صلوات کیلۓ وقت کا چناؤ کیسے کریں گے. علماۓ بلدالحرام کا فتوی هیکه وه اپنے نزدیک ترین ملک سے اوقات کا قیاس کرسکتں هیں اور اسلامی فقه میں(شیخ عبدالله) آتا هیکه اجتهاد کیا جاۓ اور هر کوءی اپنے لیے وقت مقرر کرلے اور بعض نے کها هیکه جمع تقدیم اور جمع تأخیر پڑھ لیا جاۓ. اب مندرجه بالا فتوای پر عمل کرکے قران و حدیث کے اصول کو تو نهیں توڑ سکتیں (اقم الصواة لدلوک الشمس الی غسق الیل.....الآیه) (حدثنی جابر بن عبدالله "ض" ان النبی"ص" جاءه جبرائیل"ع" فقال له قم فصله.......الحدیث) تأسف کی بات یه هیکه مذکوره بالا فتاوی سے سامراج کے "تقسیم کرو اور حکومت کرو" اصول پر آسانی سے عمل کیا جا سکتا هے. جناب سے التماس هیکه اپنے فتوی سے هماری دلوں کو مطمئن اور ذهنوں کو منور کردیں. والسلام